نئی دہلی،22؍جولائی (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )2010میں پونے میں ہوئے جرمن بیکری دھماکہ معاملہ میں مہاراشٹر حکومت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے جمعہ کو مجرم ٹھہرائے گئے مرزا حمایت بیگ کو نوٹس جاری کیا ہے۔مہاراشٹر حکومت نے بمبئی ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیاہے۔اس معاملے میں واحد مجرم مرزا حمایت بیگ کو بامبے ہائی کورٹ نے دہشت گردانہ سرگرمیوں،سازش،قتل،غیرقانونی سرگرمیوں کے الزام سے سے بری کر دیا تھا، وہیں دھماکہ خیز مواد ایکٹ کے تحت پھانسی کی سزا کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔مہاراشٹر حکومت نے اپنی اپیل میں مطالبہ کیا ہے کہ بیگ کے معاملے میں بامبے ہائی کورٹ کے فیصلہ کو مسترد کیا جائے اور پھانسی کی سزا کو برقرار رکھا جائے۔حکومت کا کہنا ہے کہ حمایت بیگ کے خلاف کافی ثبوت ہونے کے
باوجود ہائی کورٹ نے اس کو بری کر دیا تھا، حمایت اس وقت جیل میں بند ہے۔واضح رہے کہ مرزا حمایت بیگ کودہشت گردانہ سرگرمیوں کے تحت قصوروار مانتے ہوئے خصوصی عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی، جبکہ بمبئی ہائی کورٹ نے حمایت بیگ کو دہشت گردانہ سرگرمیوں سے بری کر دیا تھا، وہیں دھماکہ خیز مواد رکھنے کے لیے ایکسپلو سیو سبسٹانس ایکٹ کے تحت مجرم مانتے ہوئے عمر قید کی سزا سنائی تھی۔جرمن بیکری دھماکے 2010میں 17لوگوں کی موت ہو گئی تھی جبکہ 50افراد زخمی ہو گئے تھے۔اپریل 2013میں جب خصوصی عدالت نے اسے موت کی سزا سنائی تھی ، تو اس وقت وہ عدالت میں ہی رو پڑا تھا اور کہا تھا کہ وہ بے قصور ہے، اتنا ہی نہیں اس نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ بم دھماکہ کا 18واں شکار ہے، حالانکہ اس معاملے کی تحقیقات کر رہی مہاراشٹراے ٹی ایس نے اسے ماسٹر مائنڈ بتادیا تھا۔